This is default featured slide 1 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 2 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 3 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 4 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 5 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

Tuesday, 31 May 2011

Wake Up-Jaago


جب لوگوں کو اپنی افواج کے خلاف باتیں کرتے دیکھتا ہوں تو لگتا ہے دشمن تو اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا ،ہم سے جنگ کیے بغیر ہمارے دل و دماغ پر قابو پا لیا 
پہلے تو حکمران غیروں کے ہاتھوں میں کھیلتے تھے اب عوام بھی دشمن کی انگلیوں پر ناچنے لگی ہیں، اور انہیں اس بات کا احساس ہی نہیں ہو رہا 

ARE YOU ALSO ONE OF THOSE WHO WERE DECEIVED BY THESE SMS's????

Say NO to Anti Pakistan and Anti Army or ISI SMS!
These are being generated by indian agents in Pakistan and we are fulfilling our enemies' mission...by demorilizing our nation. 

CIA failed to learn about Pearl Harbour attack 
CIA failed to save Americans from NINE ELEVEN attacks.
CIA gave false information of Weapons of Mass Destruction in Iraq.
RAW failed in Bombay attack.
KGB failed in Afghanistan
But they didn't spread hatred against their forces.
But we are demoralizing and weakening our own defence.
Please!!!!! Don't forget the BLOOD OF OUR SHUADA & THAT they laid their lives happily for Pakistan. Our FORCES are our pride. We are with them. We are ONE!!!
Although things need to be improved, this is critical time. 

DON'T PARTICIPATE IN STUPID SMS CONTAINING STUPIDITY AGAINST PAKISTANI FORCES AND THE ISI...

MAY ALLAH SWT BRING PEACE IN OUR LIVES AND HELP US BEING COURAGEOUS ENOUGH TO FACE THESE CHALLENGES.

WHY BLAME?





It is true that:
• Pakistan have porous borders with Afghanistan
• there are sanctuaries in Afghanistan and in the border belt of Pakistan supporting terrorists activities in Pakistan
• Pakistan Army is overstretched
• terrorists cross borders-on vehicles-enjoy some sightseeing and carryout terrorists activities-that to-100 kms deep in Afghanistan
• Pakistan Army is incapable to track them because of the held inferior technological supports required to counter this effectively
Yes! if all above is truth than what about the military standards of US and NATO Forces, which are the most superior forces on the planet, in technology, training and efficiency. Now the question is why????????????? 
If they can hunt down OBL in a 1000 square yard compound without ISI help US and NATO with all their superiority in the world allows terrorists to cross Afghanistan- Pakistan border to carry out attacks in Afghanistan
• Are they blind?
• Are they inefficient?
• Are they stupid?
• OR the Pakistani tribal are Invisible!
If this is also true than: 
“WHY PAKISTAN IS BLAMED TIME AND AGAIN?????????”

Monday, 30 May 2011

- - زرداری صاحب کی نظر ۔کچھ کہانیاں


ایک پیاسا کوا اڑ رہا تھا، اچانک اسے نیچے پانی اور کچھ کنکر نظر آئے۔ جیسے ہی وہ پانی میں کنکر ڈالنے کے لئے نیچے اترا، خود کش دھماکے میں مارا گیا 
• ایک کتے نے قصائی کی دکان سے گوشت چرایا۔ وہ پانی میں اپنا عکس دیکھ ہی رہا تھا کہ نا معلوم افراد نے اسے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا

• کچھوے اور خرگوش نے ریس شروع کی اور خرگوش کے سوتے ہی کچھوے نے اس کا پرس چوری کر لیا

الہ دین نے چراغ رگڑا تو وہ زور دار دھماکے سے پھٹ گیا

لومڑی نے دیوار پر انگور کی بیل پر لگے ہوئے گچھے دیکھے۔ تین چار دفعہ کوشش کے باوجود جب وہاں تک نہ پہنچ سکی تو دستی بم مار کر دیوار گرادی اور مزے سے انگور کھانے لگی۔۔۔۔۔

رمضو دن رات خود کش جیکٹیں سی کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے ۔

شرفو پریشر ککر سے بم بنا کر لکھ پتی بن گیا۔

اچھو کا اغوا کا دھندا دن دوگنی رات چگنی ترقی کر رہا ہے


کاش کہ ہم دوبارہ اپنے بچوں کو وہ سنہرہ دور دے سکیں جو ہم نے گزارا ہے۔۔۔۔

Sunday, 29 May 2011

GHULAMI

1980's main films ki stories aise hoti thi:


1 Choudhry 1Marasi se naraz ho gya. Choudhry ne marasi k ghar ja k uski khob Chitrol ki. Itni chitrol ki k Chittar toot gya. Agly din Marasi Choudhry k ghar gya Or girgira k bola: 


Choudhry Sa'ab!
Ye lain, kal apka chittar mery ghar reh gya tha!





2011 main qismat ne yeh rang dikhaya:

Pakistan Ne USA ko tabah shuda Helicopter wapis krdia!







 برباد کر کے بصرہ و بغداد کا جمال

اب چشم بد ہے جانب خیبر لگی ہوئی

غیروں سے کیا گلہ ہو کہ اپنوں کے ہاتھ سے

ہے دوسروں کی آگ مرے گھر لگی ہوئی

انکار






سترہ سالہ دانیال کے ایک انکار نے اسلام آباد کی اشرافیہ کو حیران نہیں بلکہ پریشان کر دیا۔ انکار کا یہ واقعہ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے ڈرامہ ہال میں پیش آیا جہاں وفاقی دارالحکومت کے ایک معروف انگریزی میڈیم اسکول کی تقریب تقسیم انعامات جاری تھی۔ رمضان المبارک کے باعث یہ تقریب صبح دس بجے سے بارہ بجے کے درمیان منعقد کی گئی اور اتوار کا دن ہونے کے باعث ڈرامہ ہال طلبہ و طالبات کے والدین سے بھرا ہوا تھا۔ ان والدین میں شہر کے معروف لوگ شامل تھے۔ اس تقریب پر مغربی ماحول اور مغربی موسیقی غالب تھی جس میں حیرانگی کی کوئی بات نہ تھی۔ تقریب کی تمام کارروائی انگریزی میں ہو رہی تھی اور انگریزی زبان جہاں بھی جاتی ہے اپنی تہذیب کو ساتھ لے کر جاتی ہے۔ اس دوران اسکول کی طالبات نے جنید جمشید کے ایک پرانے گیت پر رقص پیش کیا۔ یہ گیت ایک سانولی سلونی محبوبہ کے بارے میں تھا جو شہر کے لڑکوں کو اپنا دیوانہ بنا لیتی ہے۔ نو عمر طالبات نے اس گیت پر دیوانہ وار رقص کیا۔ حاضرین میں موجود کئی طلبہ نے اپنے والدین کی موجودگی کی پروا نہ کرتے ہوئے محو رقص طالبات کو چیخ چیخ کر داد دی۔

اس رقص کے بعد اسٹیج سے او لیول اور اے لیول کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے نام پکارے جانے لگے۔ گولڈ میڈل حاصل کرنے والی بعض طالبات اسکارف اور برقعے میں ملبوس تھیں۔ ایک طالب علم ایسا بھی تھا جس کے چہرے پر نئی نئی داڑھی آئی تھی اور جب پرنسپل صاحبہ نے اس کے گلے میں گولڈ میڈل ڈال کر اس کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہا تو دبلے پتلے طالب نے نظریں جھکا کر اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیا۔ پرنسپل صاحبہ نے پوچھا کہ کیا تم ہاتھ نہیں ملانا چاہتے؟ طالب علم نے نفی میں سر ہلایا اور اسٹیج سے نیچے اتر آیا۔ پھر دانیال کا نام پکارا گیا جو اے لیول مکمل کرنے کے بعد ایک امریکی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے اور صرف گولڈ میڈل حاصل کرنے اپنے پرانے اسکول کی تقریب میں بلایا گیا تھا۔ وہ گولڈ میڈل وصول کرنے کیلئے پرنسپل صاحبہ کی طرف نہیں گیا بلکہ ڈائس پر جا کھڑا ہوا اور مائیک تھام کر کہنے لگا کہ وہ اپنے اسکول کی انتظامیہ کا بہت شکر گزار ہے کہ اسے گولڈ میڈل کیلئے نامزد کیا گیا لیکن اسے افسوس ہے کہ مذکورہ تقریب میں اسکول کی طالبات نے رمضان المبارک کے تقدس کا خیال نہیں کیا اور واہیات گیت پر رقص پیش کیا۔ اس نے کہا کہ مسلمانوں کے ملک میں رمضان المبارک کے تقدس کی پامالی کے خلاف بطور احتجاج وہ گولڈ میڈل وصول نہیں کرے گا۔ یہ کہہ کر وہ اسٹیج سے اتر آیا اور ہال میں ہڑبونگ مچ گئی۔ کچھ والدین اور طلبہ تالیاں بجا کر دانیال کی حمایت کر رہے تھے اور کچھ حاضرین غصے میں پاگل ہو کر اس نوجوان کو انگریزی زبان میں برا بھلا کہہ رہے تھے۔ بوائے کٹ بالوں والی ایک خاتون اپنی نشست سے کھڑی ہو کر زور زور سے چیخیں”گیٹ آؤٹ طالبان، گیٹ آؤٹ طالبان “۔

ایسا محسوس ہوتا تھا کہ دانیال کے مخالفین حاوی ہیں کیونکہ وہ بہت زیادہ شور کر رہے تھے لیکن یہ ہڑبونگ وفاقی دارالحکومت کی اشرافیہ میں ایک واضح تقسیم کا پتہ دے رہی تھی۔ یہ تقسیم لبرل عناصر اور بنیاد پرست اسلام پسندوں کے درمیان تھی۔ پرنسپل صاحبہ نے خود مائیک سنبھال کر صورتحال پر قابو پایا اور تھوڑی دیر کے بعد ہوشیاری سے ایک خاتون دانشور کو اسٹیج پر بلا لیا اور خاتون نے اپنی گرجدار آواز میں دانیال کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ تم نے جو کچھ بھی کیا وہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی تعلیمات کے خلاف تھا کیونکہ بانی پاکستان رواداری کے علمبردار تھے۔ پچھلی نشستوں پر براجمان ایک اسکارف والی طالبہ بولی کہ بانی پاکستان نے یہ کب کہا تھا کہ مسلمان بچیاں رمضان المبارک میں اپنے والدین کے سامنے سانولی سلونی محبوبہ بن کر ڈانس کریں؟ ایک دفعہ پھر ہال میں شور بلند ہوا اور اس مرتبہ بنیاد پرست حاوی تھے لہٰذا پرنسپل صاحبہ نے مائیک سنبھالا اور کہا کہ طالبات کے رقص سے اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو وہ معذرت خواہ ہیں۔

WE CHOSE THE WRONG WAY







Musharraf said



امریکہ کا ساتھ نہ دیتے تو وجود نہ رہتا: مشرف
Had we not been the ally of the US we would not have existed 
anymore-Musharraf 



The Glorious Quran Says

فَتَرَی الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِھِمْ مَّرَض یُّسَارِعُوْنَ فِیْھِمْ یَقُوْلُوْنَ نَخْشٰی اَنْ 

تُصِیْبَنَا دَائِرَة)(المائدة : ٥٢)


'' پس آپ ۖ دیکھتے ہیں کہ جن لوگوں کے دلوں میں نفاق کی بیماری 

ہے وہ انہی یہود و نصاری میں گھستے چلے جاتے ہیں اور وہ کہتے 

ہیں ہمیں اندیشہ ہے کہ ہم پر کوئی گردش دوراں نہ آ جائے۔"

And you see those in whose hearts there is a disease (of hypocrisy), they hurry to their friendship, saying: "We fear lest some misfortune of a disaster may befall us." Perhaps Allah may bring a victory or a decision according to His Will. Then they will become regretful for what they have been keeping as a secret in themselves
 
The choice was ours but we chose the wrong one. 

Saturday, 28 May 2011

مجاہدین







افغان قوم آج امریکی قبضہ کار کے خلاف جاری اِس جہادی عمل کے گرد جمع ہے۔ پوری افغان قوم اِس طاغوت کو لرزانے کیلئے کسی لاوے کی 
طرح کھول رہی ہے۔ جہاد اس کی گھٹی میں اتر چکا ہے۔ عزت، غیرت اور اسلامی حمیت اس کی رگ رگ میں سرایت کئے ہوئے ہے۔ آج افغان قوم کا کوئی ہیرو نہیں، سوائے مجاہدین کے۔ اس کا خراج عقیدت کسی کیلئے پیش نہیں ہوتا، سوائے شہداءکے۔ اس کے ہاں تفاخر کی کوئی بنیاد نہیں سوائے اس بات کے کس باپ نے جہاد فی سبیل اللہ میں اپنے کتنے بیٹے گم کئے، اور کس ماں نے اپنے کتنے لال شہادت کے خون سے رنگین کروائے۔ کس کی راہِ خدا میں جائیدادیں گئیں اور کس کا کتنی دیر تک وطن چھوٹا رہا۔

تو پھر.... کیا وہ وقت آنے والا ہے کہ خدا اس قوم کو اس کا اعزاز نصیب کرا دے؟!!!

آج پوری افغان قوم اللہ کے فضل سے طالبان کے پیچھے کھڑی ہے۔ طالبان کا جہاد پوری قوت، پورے اعتماد اور پورے حوصلے کے ساتھ اپنے دشمن کے سینے پر مونگ دل رہا ہے۔ یہ جہاد اللہ کی مدد اور توفیق سے وہ بے قابو طوفان بننے جا رہا ہے جس کے راستے میں دنیا کی کوئی چیز کھڑی نہ رہ سکے گی۔ اس کا دشمن ایک عالمی دشمن ہے۔ سب جانتے ہیں اِس افعیٰ کا سر کہاں ہے۔ یہ سانپ جو پوری دنیا پر کنڈلی مار کر بیٹھا ہے، سب کے علم میں ہے، اس کی چھپی ہوئی سری تل ابیب میں ہی ہے۔ سبھی کو معلوم ہے، اس کا پھن وہیں پر ہے۔ دیکھنے کو یہ متعدد محاذ ہیں جو مسلمانوں کو آج مختلف خطوں میں لڑنے پڑ رہے ہیں، مگر حقیقت میں یہ ایک ہی جنگ ہے۔ جیسے ہی اس جنگ کا فیصلہ افغانستان کے میدانوں اور پہاڑوں میں ہوتا ہے، آپ دیکھیں گے اس سے اگلے ہی لمحے یہ اپنے طبعی انجام کو پہنچنے کیلئے ارضِ مقدس میں اپنے آخری راؤنڈ میں داخل ہونے لگی ہے۔ وہ دن بھی ذرا تصور کرنے کا ہے! ہمارے بیت المقدس اور ہماری مسجد اقصیٰ پر قابض یہود آج کسی چیز سے سب سے بڑھ کر خائف ہیں تو وہ یہی ”کالے جھنڈے“ ہیں جو پشتون شیروں کے دم سے اب بہت اونچا ہو کر لہرانے لگے ہیں۔ ”کالے جھنڈوں“ کی لہراہٹ ارضِ بیت المقدس پر براجمان صیہونی قبضہ کار کا خون خشک کر ر ہی ہے۔ مجاہد پشتونوں کی سرزمین کو ان شاءاللہ وہ اعزاز ملنے والا ہے کہ پوری امت کا سر فخر سے اونچا کر دینے کا سہرا اِسی کے سر بندھے۔ ایک جہادِ فلسطین ہی کیا، دنیا کے ہر خطے میں ہونے والا جہاد آج افغان بازؤوں کی قوت پر انحصار کرنے لگا ہے۔ پوری امت کی آبرو کا سوال شاید یہیں پر آ رکا ہے۔ کیا امت کے دردمند جو عشروں سے اس امت کا سر اونچا دیکھنا چاہتے ہیں، اِس لحظہ کی نزاکت سے واقف ہیں؟ دامے درمے سخنے قدمے مدد کا وقت اب نہیں تو کب ہے؟

خبردار! یہ لحظہ جو کوئی صدی بھر کا کلائمکس ہے، ہماری کسی کوتاہی یا کسی بے احتیاطی کی نذر نہ ہو جائے!

خدایا! اِن ”کالے جھنڈوں“ کی لاج رکھ! خدایا! ان جھنڈوں کے لہرانے کیلئے وہ خوش گوار ہوائیں بھیج جن کی مہک پانے کیلئے امت عشروں سے اپنے بیٹے قربان کروا رہی ہے!خدایا! صیہونی صلیبی پھریرے افغانستان سے تار تار ہو کر یوں واپس ہوں کہ آئندہ وہ کسی ایسے دیس کی جانب میلی آنکھ کے ساتھ دیکھنے کی جراُت نہ کریں جس کی محرابوں میں تجھ کو سجدے ہوتے ہیں اور جس کے میناروں سے تیری تکبیریں اور اذانیں بلند ہوتی ہیں۔

خدایا! مجاہدین کو سرخرو کر!!!

سوالی بن کر تو دیکھیں




ہم کسی محمد بن قاسم کے نہ ہونے کا واویلا کرتے نہیں تھکتے.. 

”وا معتصماہ“ والی داستان کا تذکرہ تازہ کرنے میں ہماری زبانیں 

سوکھتی جاتی ہیں پر نہ جانے کب تک یہ تکرار، ابوغریب کی فاطمہ 

اور بگرام کی عافیہ کے سے دردناک واقعات کی محتاج رہے گی ؟

کہاں سے آئے ابن قاسم اور کہاں سے دھونڈ لائیں ہم معتصم 

باللہ کو؟ خدارا وہ مائیں تو دکھائیں جوایسے فرزندوںکو جنم دینے 

کی اہل ہوں، وہ باپ تو لائیں کہ جو اپنے سپوتوں میں غیرت 

وحمیت کی شمع روشن کرنے کی فکر رکھتے ہوں، وہ استاد اور 

رہبر تو کھوج لائیں جنہیں رات دن قوم کے مستقبل کی ذمہ داری 

نبھانے والوں کی اتالیقی کا قرینہ آتا ہو! کہاں گئیں وہ درسگاہیں 

جو ٹوٹے ہوئے تاروں کو ماہِ کامل بنا پانے کی اہلیت رکھتی تھیں؟ 

رونا رو رہے ہیں ہم تو آخر کس محرومی کا؟! رب کی نصرت کا وعدہ 

تو سچا ہے، مانگنے کا سلیقہ بھی تو درکار ہے! ایک بار تمام 

خلائق سے کٹ کر، صرف اسکے در کے سوالی بن کر تو دیکھیں!



سیکولرز کا پیش کردہ اشکال: شریعت شریعت تو سب کرتے ہیں۔ مگر اِن داعیانِ شریعت میں سے آج تک کوئی یہ نہیں بتا سکا کہ کونسی شریعت؟ کوئی ایک شریعت ہو تو بات کریں۔ یہاں خمینی کی شریعت ہے۔ نمیری کی شریعت ہے۔ ضیاءالحق کی شریعت ہے۔ قذافی کی شریعت الگ ہے۔ سعودیہ میں وہابیوں کی اور ہی شریعت ہے۔ اب طالبان ایک اور ہی شریعت لانے جا رہے ہیں۔ آپ حضرات پہلے شریعت پر متفق ہو لیں کہ شریعت کے نام پر آپ لانا کیا چاہتے ہیں!

مسلمانوں کا جواب:

رب العالمین کی شریعت پر اتنی آسانی سے دھول پھینک جانا اور اسکو کوئی ایسی مہمل چیز ثابت کر لینا ممکن نہیں۔ ہماری شریعت کا تعین کرنے کیلئے تو اللہ کا شکر ہے کتاب اللہ پوری کی پوری محفوظ کر رکھی گئی ہے اور پچھلی چودہ صدیوں سے امت اسکو سینے سے لگائے بیٹھی ہے کہ جب بھی کسی کو رب العالمین کی شریعت دریافت کرنا ہو وہ اس کتاب کو کھولے اور اپنے سوال کا جواب پا لے بشرطیکہ ایمان ہو اور اتباع کا ارادہ ہو۔ اس پر اللہ کے فضل سے کبھی بھی دھول پڑنے والی نہیں خواہ تم جتنا مرضی زور لگا لو۔ پھر ہماری شریعت کا تعین کرنے کیلئے ہمارے نبی کی سنت کا پورا ذخیرہ موجود ہے جس کیلئے امت کے محدثین نے چھان پھٹک کرنے میں عمریں کھپا دیں۔ پھر اس شریعت کے فہم و تفسیر کیلئے اور اس سے استدلال کے اصول وضع کرنے کیلئے اور اسکے اختلاف کو ضبط میں لانے کیلئے فقہائے امت نے اپنی زندگیاں صرف کر دیں۔ پس ہماری شریعت تو ایک نہایت معلوم چیز ہے اور جو بھی اخلاص کے ساتھ ، نہ کہ کھلواڑ کرنے کیلئے، اِس شریعت کی طرف بڑھے گا وہ ہرگز اِس شریعت کی پہچان اور تعین کرنے میں کوئی الجھن نہ پائے گا۔

البتہ تم ذرا اپنی شریعت کی بابت بتاؤ، یہ کہاں سے ثابت ہوتی ہے؟ تم جو روز ’جمہوریت‘ کی گردان لے کر بیٹھ جاتے ہو، کیا ہم پوچھ سکتے ہیں کونسی جمہوریت؟ امریکہ کی جمہوریت؟ برطانیہ کی جمہوریت؟ فرانس کی جمہوریت (جو پیچاری مسلم خاتون کے سکارف کا بوجھ نہ سہار سکی)؟ حسنی مبارک کی جمہوریت؟ پرویز مشرف کی جمہوریت؟ چائنا کی جمہوریت؟ جیسا کیسا جمہوریت کا دعویٰ تو یہ بھی سارے ہی کرتے ہیں! یہاں تو کبھی تمہیں کسی کو الجھانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی کہ بھئی کونسی جمہوریت؟

ذرا دہرے معیار دیکھتے جائیے۔ نمیری اور ضیاءالحق کے اعمال کی ذمہ داری ’شریعت‘ کو اٹھوا دی جائیگی اور انکے اعمال کو جھٹ سے ’شریعت‘ کے خلاف دلیل بنا دیا جائیگا۔ یہاں تک کہ شریعت کے ہر طلبگار کو چڑا کر پوچھا جائے گا کہ ارے صاحب کونسی شریعت، ضیاءالحق والی یا نمیری والی؟ البتہ حسنی مبارک اور پرویز مشرف کے اعمال کی ذمہ داری ’جمہوریت بی‘ کو نہیں اٹھوائی جائے گی۔ ظاہر ہے جمہوریت کا ڈھونگ حسنی مبارک نے بھی رچا کر رکھا ہے اور ہر بار ’ننانوے فیصد‘ کی اکثریت سے الیکشن جیت کر دکھایا ہے۔ اب الیکشن ’جمہوریت‘ ہی کے اندر تو ہوتے ہیں! اِسی جمہوریت کا ڈھونگ پرویز مشرف نے بھی رچایا۔ الیکشن کروائے۔ اور پارلیمنٹ بٹھائی۔ لیکن ’جمہوریت‘ کیونکہ حق ہے اور ’آسمان سے اتری ہے‘، لہٰذا کسی کی بد اعمالیوں کی ذمہ داری اِس پر نہیں ڈالی جا سکتی

Listen you so called israel, america and india- Special message for you

Hey Israel today is 28th May, remember something? YEAH ITS THE DAY YOU PISSED YOUR PANTS and you will AGAIN dont worry.

Hello America, enough of your aid and enough playing ally ally. Come attack like a loin not like a coward but remember one thing we are not very fond of numerology but 13 is unlucky for you is that true? Well 28th May 2011 just tells that its the 13th year since ISLAMIC REPUBLIC OF PAKISTAN became a nuclear power.

Oye India, hushhhhhh :D

Friday, 27 May 2011

A Small Message

Allah Pak Farmatay Hain....
Aye ibne Adam
Ik Teri Chahat Hai Or Ik Meri Chahat Hai
Hoga To Wohi Jo Meri Chahat Hai
Haan Ager Tune Superd (hawale) Kardia Khood Ko
Uske Jo Meri Chahat hai
To Main Tujhe Woh Bhi Donga Jo Teri Chahat Hai...

Or Ager Tune Mukhalfat Ki Uski Jo Meri Chahat Hai
Tu Main Thaka Dunga Tujhe Us Main Jo Teri Chahat Hai
Phir Hoga Wohi Jo Meri Chahat Hai.....





Sikandar Khush Nahin Loot Kar Daulat Zamaane Ki  
Qalandar Dono Haathon Se Luta Kar Raqs Karta Hai 

Monday, 23 May 2011

BILA TABSARA

Facebook, blogspot, tv channels aur mukhttalif akhbarat main tabsare sun ker mera dimag kharab ho raha hai, log aik taraf to Pakistan k Islami hone ki baat kerte hain aur dosri taraf Amrica se apne taluqat aur War on Terror main Pakistani ki taraf se Amrica k lia di jane wale qurbanio ko wasi tor per pesh karte hain. Islami aur Amrica ka haami pse manzar pesh karne k baad Amrica ki taraf se hamle ki bhayanak tasveer pesh karte howe batate hain k hume to koi chu nahi sake ga Cheen hamari peth per hai, Iran hamare sath hai, Saudi Arab bhi hamara dost hai, Turkey aur hamari dosti ki misale nahi milti, hume to fatah karna na mumkin hai lakin wo yeh baat bhool jate hain k aik baar Allah SWT rooth jay to phir kon sath hain yeh kuch maani nahi rakhta. Bas aik cheez maani rakhti hai aur wo yeh k tamam dunya nazrain jamaye beth jati hai sirf yeh dekhne k lia k yeh quom kab is jahan-e-fani se kooch karti hai. Aaj maano ya na maano Pakistan usi mor per hai tamam dunya ki nazrain hamari taraf hain. Ab hum per munhasir hai k hum aik ho jay aur apne aapas k tamam ikhtalafat ko bhula dain ya phir isi tarah dushman k panjo ki zeenat ban jain.

Why is Pak Army not attacking drones?

My point of view: People of Pakistan are furious about Pak Army not attacking the drones while saying that they do have the technology to tore the drones into peices. Yes Pak Army can destroy the drones but why would Pak Army stab itself? why would Pak Army give US a reason to attack Pakistan?
US is only doing drone attacks to check the temperament of Pakistan, let me tell you that if US can create a fake Osama drama they can create a new drama when Pak Army will destroy one drone the main headlines will be "A most wanted terrorist was about to be shot by a US drone but then Pakistan's Army and the ISI shot down that drone, this proves that Pak Army and the ISI are protecting and harbouring terrorist so the US and NATO should attack Pakistan to protect the world from Nuclear Terrorism" 
My Question: Do you Pakistanis want to see this day? If no then support Pak Army and the ISI.