ہم کسی محمد بن قاسم کے نہ ہونے کا واویلا کرتے نہیں تھکتے..
”وا معتصماہ“ والی داستان کا تذکرہ تازہ کرنے میں ہماری زبانیں
سوکھتی جاتی ہیں پر نہ جانے کب تک یہ تکرار، ابوغریب کی فاطمہ
اور بگرام کی عافیہ کے سے دردناک واقعات کی محتاج رہے گی ؟
کہاں سے آئے ابن قاسم اور کہاں سے دھونڈ لائیں ہم معتصم
باللہ کو؟ خدارا وہ مائیں تو دکھائیں جوایسے فرزندوںکو جنم دینے
کی اہل ہوں، وہ باپ تو لائیں کہ جو اپنے سپوتوں میں غیرت
وحمیت کی شمع روشن کرنے کی فکر رکھتے ہوں، وہ استاد اور
رہبر تو کھوج لائیں جنہیں رات دن قوم کے مستقبل کی ذمہ داری
نبھانے والوں کی اتالیقی کا قرینہ آتا ہو! کہاں گئیں وہ درسگاہیں
جو ٹوٹے ہوئے تاروں کو ماہِ کامل بنا پانے کی اہلیت رکھتی تھیں؟
رونا رو رہے ہیں ہم تو آخر کس محرومی کا؟! رب کی نصرت کا وعدہ
تو سچا ہے، مانگنے کا سلیقہ بھی تو درکار ہے! ایک بار تمام
خلائق سے کٹ کر، صرف اسکے در کے سوالی بن کر تو دیکھیں!
0 comments:
Post a Comment